Transnistria کا سفر | Transnistria کے بارے میں اردو میں مکمل تاریخ

Urdu travel
0

دوستو مشرقی یورپ میں یوکرین اور مولڈووا کی سرحد کے ساتھ 400 کلومیٹر طویل یہ خطہ جو ٹرانسمسٹریا کہلاتا ہے یہاں ہر سال یوم ازادی بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے اسے ماضی میں پرنسپلٹی اف مولڈوین ریپبلک کہا جاتا تھا اس ملک کا سرکاری طور پر کوئی وجود نہیں ہے اقوام متحدہ کے کسی بھی رکن ملک کی طرف سے ابھی تک اسے تسلیم نہیں کیا گیا جبکہ اس نے سن 1990 میں سوویت یونین کے

بکھرنے سے ایک سال قبل ازادی کا اعلان کر دیا تھا ٹرانس منسٹریا جسے سرکاری طور پر ٹرانس منسٹرین مولڈوبیین ریپبلک کہا جاتا ہے



مالڈووا اور مغربی یوکرین کے درمیان زمین کی ایک تنگ سی بھٹی ہے جس میں تقریبا پانچ لاکھ افراد رہتے ہیں یہ ایک غیر تسلیم شدہ ریاست ہے جس نے 1990 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد مولڈووا اور سوویت یونین سے علیحدگی کا اعلان کر دیا تھا ٹرانسمسٹریا کو ایک خصوصی علاقے کا درجہ دیا گیا ہے مولڈووا کے دارالحکومت کیشینو سے 70 کلومیٹر جنوب مشرق میں تیرستہ پول یا ٹرانسمسٹریا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ سوویت یونین میں ہی ضم ہو کر رہ گیا ہے






ٹرانس منسٹریا کی پارلیمانی عمارت کے باہر لگے لینن کی پر شکوہ مجسمے سے لے کر ملک کی اہم تاریخ تک سوویت دور کی یادگاریں ہر جگہ موجود ہیں مولڈووا کا حصہ ہونے کے باوجود اور روس کی مالی معاونت سے چلنے والے یہ چھوٹا ملک اپنے معاملات خود طے کرتا ہے ٹرانس منسٹریا کو تسلیم کرنے والے تین ممالک اب قاضیہ نو گورنو قرابہ اور ساؤتھ اسٹریا تک پرائداست پہنچنا ہونے کی وجہ سے یہ پاسپورٹ 5 لاکھ شہریوں کے لیے عملا بے کار ہیں سوویت دور کے بند کارخانوں اور انگوروں کے باغات پر مشتمل اس چھوٹے سے خطے میں جو چاروں طرف سے خشکی سے گرا ہوا ہے


بسنے والے لوگوں کی اکثریت کے پاس یوکرین مولڈوہ اور روس کی شہریت ہے 30 سال قبل جب ٹرانس منسٹریا نے ازادی کا اعلان کیا تھا پیراساپ پول کی ابادی درحقیقت کم ہو کر ایک تہائی رہ گئی تھی اور لوگ بڑی تعداد میں سویت یونین کے ٹوٹنے کی وجہ سے معاشی زبوں حالی سے روزگار کی تلاش میں روس منتقل ہو گئے تھے ٹرانس منسٹریا کا موسم اچھا ہے سبزیاں اور پھل بہت اچھے ہیں اور اس کے علاوہ بیرونی امداد بھی میسر ہے بیرونی امداد سے ان کا مطلب روس سے ملنے والی امداد ہے جس سے یہاں اسپتال اور سکول چلائے جاتے ہیں



اور توانائی فراہم کی جاتی ہے اور اس کے علاوہ ریٹائرڈ لوگوں کو پینشن بھی دی جاتی ہے ٹرانس منسٹریا کے تین لسانی گروہوں کے لوگوں کی تعداد تقریبا برابر ہونے کی وجہ سے روسی یہاں کی بڑی زبان ہے روسی جھنڈا سرکاری عمارتوں اور قومی دنوں پر ٹرانس منسٹریا کے جھنڈے کے ساتھ ساتھ لہراتا ہے اور پریڈ میں روسی فوج بھی حصہ لیتی ہے ٹرانس منسٹریا کا جھنڈا دنیا کا واحد جھنڈا ہے جس پر اتھوڑے اور درانتی کا نشان ہے ٹرانسپول سکول اف پولیٹیکل سٹڈیز کے سپروائزر انا تولید بیرون کا کہنا ہے کہ ٹرانس منسٹریا کے لوگ اپنے اپ کو تاریخی طور پر روس کے ثقافتی ورثے کا حصہ سمجھتے ہیں


اس ملک میں موجود ڈیڑھ ہزار فوجی جوسائے ملکی امن افواج کا حصہ ہیں جسے اپریشنل گروپ اف ریشین فورسز کہا جاتا ہے مولڈووا اور مغربی اقام کو ایک انکھ نہیں باتی یوکرین کی سرحد سے صرف دو کلومیٹر کے فاصلے پر سویت یونین کے دور سے یہاں یورپ کا سب سے بڑا اسلحہ ڈپو قائم ہے جس کی وجہ سے روس اقوام متحدہ کی طرف سے یوکرین سے فوجیں نکالنے کی متعدد اپیلوں کو اب تک نظر انداز کیے ہوئے ہیں 1980 کی دہائی میں مولڈوبیس سویت سوشلسٹ ریپبلک میں بڑھتے ہوئے قوم پرستانہ جذبات نے ٹرانس منسٹریا میں روسی بولنے والی اقلیتوں میں تشویش پیدا کر دی تھی روسی زبان پر پابندی عائد کرنے کی اقدام سے ٹرانس منسٹریہ کو اپنے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے ازادی کا اعلان کرنے پر مجبور کر دیا گیا تھا اور دو ستمبر 1990 ٹرانس منسٹریہ کو پرنسپلٹیا اف مال ڈوبیس سوویت سوشلسٹ ریپبلک کے قیام کا اعلان کر دیا اسی وقت سوویت یونین کے صدر نے اس نئی ریپبلک کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا



جس کے بعد 1991 میں مالدوہ نے اپنی ازادی کا اعلان کر دیا جس میں ٹرانس منسٹریا بھی شامل تھا اس پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث مارچ 1992 میں دونوں ممالک کے درمیان مسلح تصادم بھی ہوا اور چند ماہ بعد جب جولائی میں جنگ بندی کا اعلان کیا گیا اس وقت تک کم از کم ایک ہزار افراد جنگ کا شکار بن چکے تھے اس وقت سے اب تک ٹرانسلسٹریاں میں امن قائم ہے روس اور یورپ کے درمیان مال ڈوبا کے لیے جو راستہ کشی جاری ہے اس سے پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال سے کوئی انکار نہیں کر سکتا لیکن یہ ملک یورپ کے محفوظ ترین ملکوں میں سے ایک ہے ٹرانس منسٹریا کی ازادی کی تقریبات ہر سال 25 اکتوبر کو منائی جاتی ہیں سیاہوں کے لیے گھومنے کی کوئی اچھے مقامات نہ ہونے کی وجہ سے ٹرانس منسٹریاں میں اندازا ہر سال ب ہزار افراد مولڈووا سے لوگ صرف دن کی سیر کے لیے اتے ہیں



مولڈووا کے دارالحکومت سے بس کے ذریعے لوگ اتے ہیں اور انہیں ٹرانس منسٹریا کی سرحد پر ویزا مل جاتا ہے ایک دن سے زیادہ قیام کی صورت میں ہوٹل کی بکنگ پیش کرنا لازمی ہوتا ہے اس ملک میں روسی زبان نہ بولنے والوں کے لیے گھومنا اسان نہیں ہے یہاںپندرویں صدی کا ایک کلا ہے جس کو جزوی طور پر بحال کیا گیا ہے اور 19ویں صدی کی ایک مونسٹری کے علاوہ شہر میں جا بجا پائے جانے والے سوویت دور کی یادگاریں ہیں جن کی وجہ سے یہ ایک دن سے زیادہ قیام کرنے کے قابل ہے ٹرانس منسٹریا کی ابتر معاشی صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے سیاحت کا شعبہ اہم ہے ٹرانس منسٹری جسے مولڈووا چھوڑنے کو تیار نہیں ہے



اور روس یہاں سے نکلنے کو تیار نہیں اس میں رہنے والے لوگوں کے لیے ازادی شاید ایک خوابی رہے ٹرانس منسٹر یا اور مولڈووا دونوں براہ راست یوکرین کے مغرب میں ہیں ٹرانس منسٹریا مولڈوہ اور یوکرین کے درمیان جنوب مغربی سرحد کے ساتھ سینڈوچ ہے ٹرانسمسٹریا کے روس سے قریبی تعلقات ہیں وہاں رہنے والے لوگ زیادہ تر روسی بولتے ہیں اور حکومت روسی نواز علیحدگی پسند چلا رہے ہیں روس ٹرانسمسٹریا کو قدرتی گیس بھی فراہم کرتا ہے ٹرانس منسٹریا میں تقریبا 1500 روسی فوجی تعینات ہیں ان فوجیوں میں سے صرف 50 سے 100 کا تعلق روس سے ہے باقی مقامی ٹرانسمسٹرین ہے جنہیں روسی پاسپورٹ دیے گئے ہیں


ٹرانسلسٹریاں میں ان فوجیوں کے گھر اور خاندان اباد ہیں ٹرانس منسٹری اینڈ فوج خود نسبتا چھٹی ہے اور 4500 سے 7500 فوجیوں پر مشتمل ہے روس طویل عرصے سے مال ڈوبا کو جو کہ پہلے سوویت یونین کا حصہ تھا کو اپنے سیاسی اثر و رسوخ میں رکھنے کی کوشش کر رہا ہے مولڈووا یورپی یونین کے درمیان واقع ہے مولڈووا نے مارچ 2022 میں یورپی یونین کی رکنیت کے لیے درخواست دی اگرچہ مفت گیس نے ماسکو کے ساتھ ٹرانس منسٹریا کی وفاداری کو یقینی بنانے میں مدد کی ہے



یورپی یونین نے بھی نئے تجارتی معاہدوں کے ساتھ ٹرانس منسٹریا کو اقتصادی لائف لائن بھی فراہم کی ہے ٹرانسمسٹری یا 70 فیصد سے زائد برامدات مغربی یورپ کو جاتی ہیں دوستو اج کی میری یہ آرٹیکل یورپ میں واقعہ ایک چھوٹے سے ملک ٹرانسمسٹریا کے بارے میں تھی امید ہے کہ اپ کو یہ آرٹیکل پسند آیا ہوگااس آرٹیکل کو اپنے دوستوں کے ساتھ فیس بک ٹوٹر اور واٹس ایپ پر شیئرکری 

Tags:

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں (0)