چائنا کا شہر شنگھائی تقریباً 1000 سال پہلے ایک گاؤں تھا جہاں صرف مچھلیاں پکڑی جاتی تھیں . 1074 میں اسے باتور قصبہ ڈیزائن کیا گیا اور 1159 میں یہ مارکیٹ سٹی بن گیا .اس وقت مچھلیاں پکڑنا ، خیطی بڑی کرنا ، بہری جہاز تیار کرنے کا یہاں کافی رواج تھا . 1292 میں شینگھای ایک کمرشل علاقے كے طور پر سامنے آیا اور ٹیکس وصولی كے نظم کو رائج کرتے ہوئے ترقی کی منازل طے کرنے لگا . آج شنگھائی چائنا كے بڑے شہروں میں شمار ہوتا ہے.
شنگھائی شہر كے موسم کی بات کی جائے تو شنگھائی گرمیوں میں گرم اور مرطوب ہے اور سردیوں میں ٹھنڈا اور خوش ہے . جولائی كے مہینے میں شنگھائی سخت گرم ہوتا ہے البتہ جنوری میں جو یہاں کا سرد ترین مہینہ ہے درجہ حرارت 1 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا ہے . جون میں آب و ہوا میں بہت نمی پائی جاتی ہے اور دسمبر میں آب و ہوا انتہائی خشک ہوتی ہے . کبھی کبھی گرمیوں اور موسم خزاں میں آندھیاں اور تاوفان وغیرہ بھی آ جاتے ہیں .
19تھ سنچری كے آخر اور 20تھ سنچری كے آغاز میں ہونے والے غیر ملکی اجلاس کی ایک خوبصورت یادگار بھی شنگھائی میں زحونج شان روڈ پر موجود ہے جو قابل دید ہے اور یہ شہر کی بہت سے مشہور جگہوں میں سے ایک ہے شنگھائی میں 9 کوونتییس اور 12 عزلا شامل ہیں شنگھائی شہر کا پرانا ترین حصہ دریا ووسونج اور دریا حانجپو كے سانگھام كے قریب واقع ہے اور یہ علاقہ تجارت اور صنعت كے لحاظ سے اہم سمجھا جاتا ہے .
1949 میں چائنا پر کمیونسٹ پارٹی كے قبضے كے بعد شہر کی ترقی رک گئی تھی . 1970 كے دور میں چائنا دوبارہ سے مضبوط ہوا تو شنگھائی كے ارد گرد کا علاقہ بھی ترقی پازیر ہونا شروع ہو گیا . یعنی چائنا كے دوسرے علاقوں کو بھی اسی شہر سے حاصل ہونے والی آمدنی سے تاقویییات ملی .
بہت سے لوگ دیوار چین كے حوالے سے یہ دلچسپ بات نہیں جانتے کہہ عین جنوب میں جہاں ووسونج اور حوانجپو دریا ملتے ہیں دیوار چین نے وہاں اصلی شہر یعنی قدیم چائنا کا اِحاطَہ کیا ہوا تھا جو تقریباً 1 میل لمبی تھی . اِس علاقے کو نانشی كے نام سے یاد کیا جاتا ہے . دیوار کو 20تھ صدی كے اِبْتِدائی صالون میں ختم کر دیا گیا اور اس کی جگہ ایک سڑک بنا دی گئی . نانشی اب جونجان آباد علاقہ ہے اور یہاں لوگوں کی اتنی بھیڑ ہے کہہ اِس كے تنگ رستوں میں لوگ آپس میں الجھاتی ہوئے گزرتے ہیں . شنگھائی سمندری نظاروں كے لیے ایک خوبصورت شہر ہے . سمندری مسافر ، سایاح اور دوسرے شہروں سے لوگ اِس ساحل پر خاص طور پر لطف اندوز ہونے كے لیے آتے ہیں .
دریا ووسونج قدیم شنگھائی كے حصے کو 2 حصوں میں تقسیم کرتا ہوا گزرتا ہے . شنگھائی کا مغربی اور جنوبی علاقہ جہاں 19 اور 20 صدی كے دوران فرانس كے باشندوں نے تِین تِین چر چر منزلہ یماراتیں بنائی تھیں اب تیزی سے انہیں بلند و بلا یماراتون میں تبدیل کیا جا رہا ہے جس سے شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہو رہا ہے . شنگھای كے شمالی اور مغربی علاقے میں 1000 سے ذیادہ اونچی اونچی یماراتیں اپنی دلکشی کا مظاہرہ کرتی نظر آتی ہیں جنہیں 1990 سے انتہائی تیزی اور درامائی انداز میں تعمیر کیا گیا جس نے اِس شہر کی رونق میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے .
شنگھائی میں تعمیراتی علاقہ جات كے علاوہ نواح میں زرعی علاقہ ہے پر اب اسے بھی تیزی سے شہروں کی حدود میں شامل کیا جا رہا ہے اور اندوستریان ، یماراتیں ، رہائیش جاحاین اور دیگر زاروریات زندگی سے متعلق شوبون کو ان علاقوں میں پھییلایا جا رہا ہے . شنگھائی کی پر ہجوم صورت حال پر قابو پانے كے لیے حکومت حوانجپو ریور كے مشرقی کنارے پر بہت بڑے علاقے کو نئے نئے پراجیکٹس كے لیے استعمال کر رہی ہے . مستقبل میں یہ علاقہ شہر کی حدود کا ایک حصہ لگنے لگے گا اور شنگھائی میں لوگوں کا ریش کم ہونے كے امکانات بڑھ جائیں گے .
اِس شہر میں چائنا کی بڑی بندرگاہ پر دریا حوانجپو شنگھائی کو دریا یانجتزی كے کنارے پر مشرقی چائنا كے سمندر میں جوڑتا ہوا دکھائی دیتا ہے . یہاں سے ایک بڑا دریا رستہ آپ کو کشتی كے ذریعے گرینڈ کینال كے رستے بیجنگ شہر تک لے جائے گا . ایک بات جو قابل دید ہے وہ یہ ہے کہہ شنگھائی نے اپنی طرف سے اپنی سرمایہ کری سے چائنا كے دوسرے شہروں میں بھی اعلی ترین ڈپارٹمینٹل اسٹور اور دوکاناین قائم کرنے کی دعوت دی ہے اور یہ بات اتحاد اور ملکی محبت كے لیے ایک بہترین مثال کہی جا سکتی ہے .