البانیا کی تاریخ اُردو میں
البانیا کا پورا نام "جمہوریہ البانیا" (Republika e Shqipërisë) ہے۔ یہ جنوب مشرقی یورپ کا ایک ملک ہے جہاں 17 فیصد سے زائد لوگ مسلمان ہیں اور یہاں جمہوریت صرف نام کی حد تک ہے۔
البانیا کی تاریخ اور ثقافت:
البانیا میں زمانہ قبل از تاریخ سے آبادیاں موجود تھیں۔ قدیم آبادیاں زیادہ تر "الریئن قبائل" پر مشتمل تھیں۔ بعد میں جب یونانی تہذیب کا اثر و رسوخ بڑھا، تو یونانی قبائل بھی ان میں شامل ہو گئے۔ چوتھی صدی قبل مسیح میں البانیا کے بادشاہ نے مقدونیہ سے ایک بڑی جنگ کی، مگر مقدونیہ پر قبضہ کرنے میں ناکام رہا۔ اس کے بعد الریئن قبائل کے کئی بادشاہ گزرے، جن میں آخری کو سکندر نے شکست دی۔
229 قبل مسیح میں البانیا کی ملکہ نے رومی فوج سے جنگ شروع کی، جو کئی برس جاری رہی۔ آخرکار 168 قبل مسیح میں رومی فوج نے انہیں مکمل شکست دے کر الریئن قبائل کے اقتدار کا خاتمہ کر دیا۔ 1460ء میں البانیا سلطنت عثمانیہ کا حصہ بن گیا۔ اس کی توسیع میں سب سے زیادہ مزاحمت البانیا کے لوگوں کی طرف سے ہوئی، جنہوں نے سب سے بڑھ کر مقابلہ کیا۔ بالآخر بازنطینی سلطنت کے تمام علاقے سلطنت عثمانیہ میں شامل ہو گئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی وہ خطہ تھا جس نے اسلام کا سب سے زیادہ اثر قبول کیا اور آج یہ بوسنیا کی طرح یورپ کا ایک مسلم اکثریتی ملک ہے۔
جدید البانیا:
1912ء میں استعماری سازشوں کے نتیجے میں سلطنت عثمانیہ کے ٹکڑے ہو گئے، تو 500 سال بعد، 28 نومبر کو البانیا ایک آزاد ملک بن گیا۔ استعماری طاقتوں نے 1912ء میں البانیا کی سرحدیں اس انداز سے قائم کیں کہ بڑی تعداد میں البانوی لوگ ہمسایہ ممالک کا حصہ بن گئے۔
1914ء میں کچھ طاقتور مغربی اقوام کی مدد سے البانیا کے یونانی نسل کے عیسائیوں نے البانیا کے ایک چھوٹے سے علاقے میں خودمختار حکومت قائم کی، مگر یہ سازش پہلی جنگ عظیم کی تباہ کاریوں کے باعث کامیاب نہ ہو سکی۔ 1920ء میں البانیا نے خود کو ایک جمہوریہ قرار دے دیا۔ 1943ء میں جرمنوں نے البانیا پر قبضہ کر لیا اور پیش کش کی کہ وہ اسے ایک آزاد مگر غیر جانبدار ملک تسلیم کرنے کو تیار ہیں۔
28 نومبر 1944ء تک البانیا کی گوریلا افواج نے ملک کے بیشتر حصے جرمنوں سے آزاد کرا لیے۔ یہ مشرقی یورپ کی واحد قوم تھی جس نے سوویت یونین کی مدد کے بغیر آزادی حاصل کی۔
اشتراکیت کا غلبہ:
روس کے بڑھتے ہوئے اثر کی وجہ سے البانیا ایک اشتراکی ملک بن گیا اور اس کا بڑا جھکاؤ روس کی طرف رہا۔ مگر 1960ء کے بعد البانیا نے چین کے ساتھ بھی قریبی تعلقات قائم کرنا شروع کر دیے۔ 1990ء کی دہائی تک جب مشرقی یورپ اشتراکیت کے غلبے سے آزاد ہو رہا تھا، تب مغربی ممالک کو البانیا کو اشتراکیت سے نکالنے میں کوئی خاص دلچسپی نہ تھی کیونکہ وہاں کے بیشتر لوگ مسلمان تھے۔