Multan کے 10 بہترین سیاحتی مقامات جو آپکو ضرور دیکھنے چاہئیں

Urdu travel
0

ملتان، پنجاب کا ایک تاریخی شہر ہے جو اپنی ثقافت، روحانیت اور دلکش مقامات کی وجہ سے مشہور ہے۔ ملتان میں ہر سال لاکھوں سیاح تاریخی، مذہبی اور تفریحی مقامات دیکھنے آتے ہیں۔ اگر آپ بھی ملتان جانے کا ارادہ کر رہے ہیں تو یہاں کے ٹاپ 10 سیاحتی مقامات ضرور دیکھیں جو ملتان کی پہچان ہیں۔




شاہ رکن عالم کا مزار


یہ مزار صوفی بزرگ حضرت شاہ رکن عالم کی یادگار ہے جو مغربی طرز تعمیر کا شاہکار ہے۔ یہ مزار سرخ پتھر سے بنا ہوا ہے جس پر خوبصورت ٹائل کا کام کیا گیا ہے۔ مزار کے اندر تین دروازے ہیں اور ایک بڑا گنبد ہے جو دور سے ہی نظر آتا ہے۔ یہاں ہر سال ایک لاکھ سے زیادہ زائرین آتے ہیں جو اسے صوفیاء کی زمین ہونے کا ثبوت دیتے ہیں۔


بہاؤ الدین زکریا کا مزار


یہ مزار 13ویں صدی کا تعمیر کردہ ہے جو ملتانی طرز تعمیر کی بہترین مثال ہے۔ مزار کا گنبد، لکڑی کا کام اور اندرونی سجاوٹ دیکھنے والوں کو حیران کر دیتی ہے۔ یہ مزار جنوبی پنجاب کی روحانی زندگی کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔


عیدگاہ مسجد


یہ مسجد 1735ء میں مغلیہ دور میں بنائی گئی تھی۔ مسجد کا اندرونی حصہ خوبصورت محرابوں اور خطاطی سے سجایا گیا ہے۔ مسجد کا بیرونی حصہ نیلے رنگ کی ملتانی ٹائلز سے مزین ہے جس کی لمبائی تقریباً ڈھائی سو فٹ ہے۔

چناب ریور بینک


چناب کا کنارہ موسم سرما میں سیاحوں کی پسندیدہ جگہ ہے۔ یہاں اونٹ کی سواری کا لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔ قدرتی مناظر اور تازہ ہوا کے لیے یہ جگہ بہترین ہے۔


ملتان آرٹس کونسل


یہ ادارہ 1975ء میں قائم ہوا جو علاقائی ثقافت کو فروغ دیتا ہے۔ یہاں تھیٹر، پینٹنگ نمائش اور دیگر ثقافتی پروگرامز ہوتے رہتے ہیں۔ اگر آپ ملتان کی فنون لطیفہ سے دلچسپی رکھتے ہیں تو یہاں ضرور آئیں۔


گھنٹہ گھر


برطانوی دور میں 1884ء میں تعمیر ہونے والا یہ گھنٹہ گھر ملتان کا اہم نشان ہے۔ چار سال میں مکمل ہونے والی یہ عمارت اب عجائب گھر میں تبدیل کر دی گئی ہے۔ گھنٹہ گھر کے اردگرد بازار ہیں جہاں مقامی دستکاری اور یادگار چیزیں خریدی جا سکتی ہیں۔


جناح پارک

یہ پارک خاندانوں کے لیے بہترین تفریحی مقام ہے۔ ہرے بھرے گھاس اور بچوں کے کھیلنے کی جگہوں کے ساتھ یہاں کا ماحول بہت پرسکون ہے۔ رات کے وقت یہاں روشنیوں کی چمک دلکش نظارہ پیش کرتی ہے۔


شاہ شمس سبزواری کا مزار

یہ مزار اپنی سادگی اور روحانیت کے لیے جانا جاتا ہے۔ مزار کی سجاوٹ پرانی طرز پر کی گئی ہے جو دیکھنے والوں کو متاثر کرتی ہے۔ روزانہ سینکڑوں زائرین یہاں آتے ہیں۔


ملتان کا قلعہ

یہ قلعہ تقریباً 800 سے 1000 سال پرانا ہے جو کٹوچ خاندان نے بنایا تھا۔ قلعے کی دیواریں 21 میٹر اونچی ہیں جو دو کلومیٹر کے رقبے پر پھیلی ہوئی ہیں۔ تاریخی لحاظ سے یہ قلعہ ملتان کا سب سے اہم دفاعی ڈھانچہ رہا ہے۔


خونی برج

یہ تاریخی مقام سکندر اعظم سے منسوب ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جب سکندر ملتان آیا تو اسے شدید زخمی ہونے پر اس قلعے میں پناہ لینی پڑی۔ بعد میں سکھوں کے دور میں بھی یہ جگہ تاریخی واقعات کا مرکز رہی۔


ملتان صرف ایک شہر نہیں، بلکہ صوفیاء کی سرزمین، تاریخی عمارتوں کا شہر اور پنجاب کی ثقافت کا عکاس ہے۔ اگر آپ حقیقی پاکستان کو قریب سے دیکھنا چاہتے ہیں تو ملتان کے یہ ٹاپ 10 سیاحتی مقامات ضرور دیکھیں۔ یاد رکھیں، کسی بھی تاریخی جگہ کو دیکھتے وقت اس کی حفاظت اور صفائی کا خیال رکھیں تاکہ آنے والی نسلیں بھی انہیں دیکھ سکیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں (0)