کوئٹہ ہسٹری ان اُرْدُو کوئٹہ سٹی pakistan

Urdu travel
0


کوئٹہ ہسٹری ان اُرْدُو - کوئٹہ کی تاریخ : 1839 میں یہاں کی آبادی 6000 لوگوں پر مشتمل تھی اور یہاں کچے اور کافی پرانے کاحانات کا ایک شہر ابد تھا اور 1839 میں ہی فوج میں تبدیلی کر كے لیویس فورس بنائی گئی اور انجریزون سے کوئٹہ پر قبضہ کر لیا ایک سال بعد انہوں نے اِس شہر کو خان قالت كے حوالے کر دیا جس وجہ سے 1874 تک یہ الاقاح اس كے پاس رہا . کوئٹہ ارتھ کویک 1935 : 1935 میں ایک بارے زلزلے نے اِس علاقائ کو تقریباً مکمل تباہ کر دیا یہاں خیون كے پہلے ہی کچہ مکانات اور یماراتیں تھیں جس وجہ سے وہ باقی نا رہ سکی اور شہر تیحس نیحس ہو گیا تقریباً 20 ہزار جنون کا ضائع ہوا ( 20 ، 000 ڈیتھس ) اِس كے بعد اِس شہر کو پِھر سے تعمیر کیا گیا اب یہ الاقا ایک تاجارتی مرکز ہے 




کوئٹہ کی خوبصورتی : قدرتی نظارے ، رس بھرے اور ذائقے دَر پھلوں كے باگھاات نا صرف اندروں ملک ڈال کے ملک سے باہر بھی بڑی شہرت كے حامل ہیں . اِس كے علاوہ کوئٹہ کی حیننا جھیل خوبصورتی میں اپنی مسل آپ ہے . کیحتیحاین كے جس نے ایک بار یہاں کی سیر کی اس کا دِل بار بار چاہتا ہے كے اس کا دِل بار بار چاہتا ہے كے ووحیس حَسِین اور دلفاریب نظاروں سے بھرپور سرزمیں کی سیر کو ضرور جائے کیوں کہہ اِس كے نظارے ساری زندگی كے لیے دِل پر نقش ہو کر رہ جاتے ہیں .

انفارمیشن آف کوئٹہ ان اُرْدُو :


کوئٹہ کی فضا : کوئٹہ کو پاکستان كے اَخْروٹ گارڈن كے طور پر بھی جانا جاتا ہے . اِس کی آب و ہوا خشک اور راتیں سرد ہیں . اگر آپ اِس کوئٹہ شہر کا فضائی جایزا لیں تو آپ کو اندازہ ہو گا كے اِس شہر كے خالی میدان آپ کو بنجر نظر نہیں آئیں گے ڈال کے وہاں دور دور تک سبزے کا راج ہو گا .


کوئٹہ کی سیر : آپ کو کبھی اِس شہر جانے کا موقع ملے تو آپ محسوس کریں گے كے اِس کی

خوبصورت اونچی اونچی پاحاریان نیلا آسْمان شہر کی خوبصورتی دوبالا کرتے ہیں . شہر کا مشہور قہوہ تقریباً ہر بازار اور مکیت میں آویلیبل ہے . کوئٹہ کی سیر کرنے والوں كے بارے میں ایک بات مشہور ہے كے جو کوئی بھی اِس شہر کی سیر کو جائے تو واپسی پر تشنگی کا احساس لیے ہوئے ہی آئے گا كے بہت کم دن تھے اور شہر میں دیکھنے کو بہت کچھ تھا . کوئٹہ كے پھل ذائقہ اور رس میں بھی منفرد ذائقے كے حامل ہیں یہی وجہ ہے كے کوئٹہ كے پھل کسی دوسرے علاقائ یا ملک میں دستیاب نہیں ہیں اِس علاقائ پر شاید قدرت مہربان ہے یہی وجہ ہے کیحیاحان كے پھل پوری دنیا میں برامد کیے جاتے ہیں جو فوراً سیل ہو جاتے ہیں کوئٹہ كے فروٹس میں ارو ، سیب زیتون اور ڈرائے فروٹس کی بھرمار ہے . جو اِس شہر کا خاصا بھی ہے .


کوئٹہ كے بازار : شام كے وقت میں اگر آپ کو کوئٹہ كے بازاروں میں گھومنے کا اتفاق ہو تو آپ محسوس کریں گے كے وہاں گاڑیوں کا دہنواں ہر طرف اڑتا دکھائی دے گا اور یہ دہنواں بھی اِس ماحول کا حصہ ہے . یہاں كے رہنے والے اِس دھوئے کو نا تو برا سمجھتے ہیں اور نا اِس سے اکتاہٹ محسوس کرتے ہیں ڈال کے یہ دہنواں اب ان کی روزماراح زندگی کا حصہ بن گیا ہے . اِس كے علاوہ بَرتنوں اور دیگر اشیاء كے آپ کو اسٹالز بھی نظر اییین گے .


مارکیٹس ان کوئٹہ : یہاں كے فیمس بازاروں میں قاندحاری بازار کوئٹہ ، لیاقت بازار اور سورج گنج بازار شامل ہیں اِس كے علاوہ یہاں بلوچی شیشوں کا کام اور بلوچی کڑھائی سے آراسْتَہ جیاکیتس سایاحون کی توجہ حاصل کرتی ہیں .


کہتے ہیں پھلوں کا موسم ہو تو کوئٹہ کو کسی پرفیوم کی ضرورت نہیں ڈال کے قودارتی پھلوں کی خوشبو ہی دور دور تک فضا میں رچی بسی رہتی ہے . کوئٹہ کو ایک سایاحتی مقام کی حیثیت بھی حاصل ہے كے آپ کو اکثر ہوٹلوں كے باہر بھی ارد گرد بے شمار پھلوں كے درخت نظر اییین گے .


کوئٹہ كے ہوتیلس : اگر آپ کسی ہوٹل كے لان میں کھرے ہوں تو آپ کو ایک روح پرور نظارہ دیکھنے کو ملے گا . آڑو كے درختوں كے ساتھ ساتھ زمین پر سَر سبز گھاس تازگی کا احساس دلاتی ہیں .


خوبصورت نظارے : حنا جھیل کا نظارہ بھی کوئٹہ سٹی کی خوبصورتی کو دوبالا کرنے میں اہم ہے . سیاح یہاں اییین اور حنا جھیل کی سیر ضرور کرنا پسند کرتے ہیں . اکثر ریستاورینتس میں سانوبر كے درخت کی چال سے سایہ کر كے نا صرف اس کی خوبصورتی بڑھائی جاتی ہے ڈال کے وہاں بیٹھ کر کھانے کا لطف ہی اور ہو جاتا ہے . کچھ لوگ جھیل میں کشتی رانی بھی ہیں . جھیل میں تیحارتی گولڈ فش بھی جھیل کا نظارہ پیارا بنا دیتی ہے اور سورج کی روشنی میں گولڈ فش کی چمک دیکھنے كے لائق ہے .


Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)